ہفتہ 27 ستمبر 2025 - 13:25
خالی کرسیاں اور بچوں کا قاتل؛ اس سے بڑھ کر اور شکست کیا ہو سکتی ہے؟

حوزہ/گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران غاصب اور قابض صیہونی وزیر اعظم تقریباً تنہا رہ گیا اور خالی کرسیوں سے خطاب کیا، جبکہ اس قاتل کی بے شرمی کی انتہا یہ تھی کہ وہ پھر بھی فلسطین اور مزاحمت کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی | گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران غاصب اور قابض صیہونی وزیر اعظم تقریباً تنہا رہ گیا اور خالی کرسیوں سے خطاب کیا، جبکہ اس قاتل کی بے شرمی کی انتہا یہ تھی کہ وہ پھر بھی فلسطین اور مزاحمت کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہا تھا۔

عالمی ذرائع ابلاغ سمیت خود صیہونی اخبارات نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بچوں کے قاتل کا خوب مذاق اڑایا ہے۔

عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت آحرونوت نے اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا کے رہنماؤں کی جانب سے بنیامین نیتن یاہو کی تقریر کے آغاز میں ہال چھوڑ دینا واضح انداز میں ظاہر کرتا ہے کہ آج کل یہ حکومت عالمی سطح پر کس حد تک تنہا اور مسترد ہو چکی ہے۔

واضح رہے گزشتہ شب، نیتن یاہو کی تقریر کے آغاز کے ساتھ ہی دنیا کے کئی رہنماؤں نے اس پر اعتراض کیا اور تقریب کے ابتدائی منٹوں میں شور و غل کے ساتھ تقریر شروع ہوئی۔

نیتن یاہو کی تقریر کے آغاز پر کئی ممالک کے رہنماؤں اور سربراہان نے جنرل اسمبلی ہال کو ترک کر دیا۔

باراک راوید، اسرائیلی صحافی نے ویب سائٹ اکسیوس پر، دنیا کے رہنماؤں کے نکلتے ہوئے تصویری مناظر کے ساتھ اعلان کیا کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی ہال اس وقت تقریباً خالی ہے۔

اسی دوران، اقوامِ متحدہ کی عمارت کے باہر امریکی شہریوں نے بچوں کے قاتل کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرہ کر کے غزہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی بھی کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha